
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ:
پیر کے روز خام تیل کی قیمتیں ایک بیرل پر ایک ڈالر سے زیادہ بڑھ گئیں، کیونکہ اوپیک پلس گروپ نے
اعلان کیا کہ وہ جولائی میں پیداوار کو پچھلے دو مہینوں کی طرح ہی جاری رکھے گا،
جس سے مارکیٹ میں کچھ راحت دیکھی گئی ہے،
خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جنہوں نے زیادہ اضافے کی توقع کی تھی۔
برینٹ کروڈ فیوچرز میں 1.34 ڈالر یا 2.13 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ 64.12 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا،
جبکہ جمعہ کو یہ 0.9 فیصد کمی کے ساتھ بند ہوا تھا۔ اسی طرح،
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کروڈ کی قیمت 62.31 ڈالر فی بیرل رہی، جو پچھلے سیشن
میں 0.3 فیصد کمی کے بعد 1.52 ڈالر یا 2.5 فیصد کی بڑھوتری ہے۔
دونوں معاہدوں کی قیمتیں پچھلے ہفتے 1 فیصد سے زیادہ کم ہوئی تھیں۔
اوپیک اور اس کے اتحادیوں نے ہفتہ کو فیصلہ کیا کہ جولائی میں روزانہ پیداوار 411,000 بیرل بڑھائی جائے گی،
جو مسلسل تیسری بار ہے کہ گروپ نے اتنی ہی مقدار میں اضافہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مارکیٹ
میں اپنی حِصہ داری واپس حاصل کرنا اور زیادہ پیداوار کرنے والے ممالک کو سزا دینا ہے۔
توقع تھی کہ گروپ اس ماہ بڑے پیمانے پر پیداوار میں اضافے پر غور کرے گا، مگر اس فیصلے نے مارکیٹ
کو کچھ حد تک مطمئن کیا ہے۔ تجزیہ کار ہیری چیلنگیریان نے لنکڈان پر لکھا کہ اگر گروپ نے اچانک
زیادہ مقدار میں اضافہ کیا ہوتا، تو تیل کی قیمتیں پیر کو بہت زیادہ گر سکتی تھیں۔
تجارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ،
روزانہ 411,000 بیرل کی پیداوار میں اضافے کو پہلے ہی برینٹ اور WTI فیوچرز کی قیمتوں میں شامل کیا جاچکا ہے۔