
تمام پاکستانی ہوائی اڈے فعال، فضائی حدود محفوظ:
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی (پی اے اے) نے اعلان کیا ہے کہ ملک بھر کے تمام ہوائی اڈے مکمل طور پر کام
کر رہے ہیں اور پاکستان کی فضائی حدود ہر قسم کی ہوابازی کی سرگرمیوں کے لیے کھلی اور محفوظ ہے۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان نے مبینہ طور پر بھارت کی جانب سے کیے
گئے میزائل حملوں کے جواب میں پانچ بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں بدھ کے روز
پاکستان میں کم از کم 26 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے تھے۔
پاکستان سول ایوی ایشن کو بھارتی اقدامات سے خطرات، عالمی ادارے آگاہ:
پی اے اے کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز اقدامات کے
باعث سول ایوی ایشن کی سلامتی کو لاحق سنگین خطرات سے متعلق بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او)
کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی
ملکی فضائی حدود کے محفوظ اور موثر انتظام کے ذریعے اندرون ملک اور بین الاقوامی تجارتی پروازوں
کی محفوظ اور بلاتعطل آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت، جواب دینے کا حق محفوظ:
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری کی صریح
خلاف ورزی اور اس کی غیر قانونی کارروائیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بدھ کے روز ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کمیٹی نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع میں بھرپور جواب
دینے کا مکمل حق رکھتا ہے اور اس کے لیے مناسب وقت اور جگہ کا تعین خود کرے گا تاکہ بے گناہ
پاکستانی شہریوں کی قیمتی جانوں کا بدلہ لیا جا سکے۔
وزیراعظم کا پارلیمنٹ سے خطاب:
وزیراعظم شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ کم از کم دس
بھارتی طیاروں کو نشانہ بنا کر گرانے کی مکمل صلاحیت رکھتی تھی، تاہم پاکستان نے دانشمندی
اور تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش
آنے والا افسوسناک واقعہ قابل مذمت ہے۔ وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ذرائع
ابلاغ نے بغیر کسی ثبوت کے اسلام آباد پر الزام تراشی شروع کر دی اور عالمی برادری کو یہ باور
کرانے کی ناکام کوشش کی کہ پاکستان اس واقعے میں ملوث ہے۔