اپٹما نے درآمدی کاٹن یارن پر 18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کو سراہا

شیئر کریں

حکومتی اقدام کا خیرمقدم اور اہمیت:

اپٹما کے مطابق، بجٹ میں اس اقدام سے مارکیٹ میں موجود ایک بڑی خرابی کا حل نکالا گیا ہے اور یہ

ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم (ای ایف ایس) کے تحت سیلز ٹیکس کی بے ضابطگیوں کو درست کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

یہ فیصلہ ملکی ٹیکسٹائل ویلیو چین میں توازن اور انصاف کے قیام کے لئے حکومت کا عزم ظاہر کرتا ہے۔

محدود اصلاحات اور چیلنجز باقی :

تاہم، اپٹما کا کہنا ہے کہ یہ اصلاحات ابھی بھی ناکافی ہیں۔ قبل ازیں،

سپننگ سیکٹر کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے، اور اب یہ سیلز ٹیکس کا فرق ویونگ اور دیگر نچلے

شعبوں کی بقا کے لئے خطرہ بن رہا ہے۔ ای ایف ایس کے تحت درآمدی خام مال کو صفر سیلز ٹیکس کی

چھوٹ حاصل ہے، مگر مقامی خام مال پر 18 فیصد ٹیکس عائد ہے، جو صنعتوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

تمام یارن اور فیبرکس پر یکساں ٹیکس کا مطالبہ:

اپٹما کے چیئرمین کامران ارشد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اقسام کے یارن اور فیبرکس،

چاہے وہ کاٹن ہوں یا پولی ایسٹر، پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے، چاہے وہ درآمدی ہوں یا مقامی۔

ساتھ ہی، درآمدی اشیاء کو ای ایف ایس نیگیٹو لسٹ میں شامل کیا جائے، اور یارن پر 5 فیصد اور فیبرک

پر 11 فیصد کسٹمز ڈیوٹی لگائی جائے تاکہ مقامی پیداوار کو فروغ ملے اور سب کے لئے مواقع برابر ہوں۔

پولی کاٹن اور پولی ایسٹر کی صورتحال تشویشناک:

پولی کاٹن اور پولی ایسٹر یارن کی مقامی پیداوار پہلے ہی 35 فیصد مہنگی ہے،

جبکہ درآمدی پولی ایسٹر پر ٹیکس استثنیٰ حاصل ہے۔ مقامی مینوفیکچررز کو 18 فیصد سیلز ٹیکس میں

جکڑنا صنعت کے ترقیاتی اہداف کے خلاف ہے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہے۔

کپاس کے ضمنی اجزاء پر ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ:

اپٹما نے کپاس کے ضمنی مصنوعات، جیسے
کوٹن
سیڈ
اور کوٹن سیڈ کیک، پر بھی سیلز ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ دہرایا ہے۔

یہ اشیاء کسی بڑے کپاس پیدا کرنے والے ملک میں ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں،

اور ان پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کرنے سے کسانوں کو نقصان ہوتا ہے،

کیونکہ اس سے پیداوار کی لاگت کم ہوتی ہے اور پانی کی ضرورت والی فصلوں کی جانب رجحان بڑھتا ہے۔

مقامی صنعت کے تحفظ اور برآمدات کی حمایت:

چیئرمین کامران ارشد کا کہنا ہے کہ اگر یارن اور فیبرک کی درآمدات پر یکساں ٹیکس نظام نافذ نہیں

کیا گیا، تو ویونگ سیکٹر بھی بحران کا شکار ہو جائے گا۔ کیونکہ یارن سے ہی فیبرک تیار ہوتا ہے،

اور اگر مقامی فیبرک پر ٹیکس ہو اور درآمدی نہ ہو، تو برآمدی صنعت متاثر ہوگی۔

حکومتی اصلاحات کا شکریہ اور آئندہ کے اقدامات:

اپٹما حکومتی اصلاحات کو سراہتی ہے جنہوں نے صنعت کو ریلیف فراہم کیا،

جیسے بجلی کے نرخوں کو کم کرنا، مہنگائی پر قابو پانا، اور شرح سود کو کم کرنا۔

اب ضروری ہے کہ ای ایف ایس سے متعلق باقی مسائل بھی حل کیے جائیں تاکہ ٹیکسٹائل ویلیو چین

مکمل طور پر مسابقتی بن سکے، سرمایہ کاری بڑھے، روزگار کے مواقع پیدا ہوں،

اور ملک کو زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ حاصل ہو۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Exit mobile version