
پوپ فرانسس کا وصال:
رومن کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما کا انتقال:
ویٹی کن پیر کو ایک ویڈیو بیان میں رومن کیتھولک چرچ کے پوپ فرانسس کے انتقال کی تصدیق کی۔
88 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے پوپ فرانسس نے اپنی قیادت میں چرچ کے اندر اختلافات اور
تناؤ کو نظر انداز نہیں کیا، اور کوشش کی کہ وہ چرچ میں اصلاحات لائیں۔
حال ہی میں ڈبل نمونیا سے صحت یاب ہونے کے بعد، پوپ فرانسس کی صحت میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔
کارڈینل کیون فیرل کا اعلان:
ویٹی کن کے ٹی وی چینل پر کارڈینل کیون فیرل نے اعلان کیا کہ،
"بہت دکھ کے ساتھ مجھے ہمارے مقدس والد، پوپ فرانسس کا انتقال ہوا۔”
انہوں نے کہا کہ "آج صبح 7 بج کر 35 منٹ پر، روم کے بشپ، فرانسس، اپنے خالق حقیقی کے گھر روانہ ہو گئے۔”
غربا کی مدد کے لیے جانے جاتے تھے:
13 مارچ 2013 کو خورخے ماریو برگولیو کو پوپ منتخب کیا گیا۔ انہیں غربا کی خدمت کے لیے جانا جاتا تھا۔
انہوں نے سادگی کا رویہ اختیار کیا اور اپوسٹولک پیلس کے شاہی رہائشی اپارٹمنٹس سے انکار کر دیا۔
چرچ میں اختلافات:
بچوں کے جنسی استحصال کے اسکینڈل اور ویٹی کن کی بیوروکریسی میں تناؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں منتخب کیا گیا تھا،
لیکن ان کی قیادت کے دوران قدامت پسندوں اور ترقی پسند دونوں طبقوں کی طرف سے ان پر تنقید کی
گئی۔
عالمی سطح پر ایک ممتاز شخصیت:
اندرونی اختلافات کے باوجود، پوپ فرانسس ایک ممتاز عالمی شخصیت بن گئے۔
انہوں نے بین المذاہب مکالمے، امن اور پسماندہ طبقات (مثلاً مہاجرین) کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔
بینیڈکٹ کی وفات کے بعد واحد پوپ:
پوپ بینیڈکٹ کی 2022 میں وفات کے بعد، پوپ فرانسس واحد پوپ تھے۔
جانشین کے بارے میں امکان:
فروری 2025 تک، پوپ فرانسس نے تقریباً 80 فیصد ایسے کارڈینلز تعینات کیے تھے جو اگلے پوپ کا انتخاب کریں گے۔
یہ امکان بڑھ گیا ہے کہ اگلے پوپ بھی ان کی ترقی پسند پالیسیوں کو جاری رکھیں گے، چاہے قدامت پسند طبقہ کتنا ہی سخت مخالفت کیوں نہ کرے۔