
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں گندم اور کھاد کے اسٹاک کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو اسٹاک سے متعلق بریفنگ دی گئی، وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر عوام دشمن ہیں، ان کے خلاف سخت انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ ملک میں اشیاء ضروریہ کی کوئی قلت نہیں ہے۔
ان کھاد بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے جو مافیاز کے ساتھ مل کر مصنوعی قلت پیدا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ 6.6 ملین میٹرک ٹن سرکاری گندم کا سٹاک دستیاب ہے۔
پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار کسان دوست پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔ مافیا صارفین کے مفاد کا خیال رکھنے کے بجائے منافع خوری میں مصروف ہیں۔
وشیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن اور قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے۔ جبکہ چینی کے شعبے کے لیے متعارف کرائے گئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو کھاد کی صنعت کے لیے بھی استعمال کیا جائے۔
وزیر اعظم نے اجلاس میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ حکومت نے عوام دشمن مجرموں کے خلاف موثر اقدامات نہ کیے تو وفاقی حکومت مداخلت کر سکتی ہے۔