بزنستازہ ترینرجحان

پاکستان کے آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ

شیئر کریں

پاکستان کا آئی ٹی شعبہ مالی سال 2025 میں نمایاں ترقی کا مظاہرہ:

آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ:

پاکستان کے مالی سال 2025 کے دوران، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور اس سے منسلک خدمات

(آئی ٹی ای ایس) کی برآمدات میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جولائی سے مارچ 2024 تک،

یہ برآمدات 2.825 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ اس سے ملک کے بیرونی شعبے کو مضبوطی ملی ہے،

کیونکہ اس شعبے کا تجارتی سرپلس 2.4 ارب ڈالر رہا، جو دیگر سروس انڈسٹریز میں سب سے زیادہ ہے۔

فری لانسرز کا اہم کردار:

پاکستان کے فری لانسرز نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے،

جنہوں نے 400 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا ہے۔ یہ اعداد و شمار ڈیجیٹل گِگ اکانومی کی بڑھتی ہوئی

اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں، اور اس شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

ماہانہ ترقی کی رفتار:

مارچ 2025 تک، آئی سی ٹی برآمدات 342 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو فروری 2024 میں 305 ملین ڈالر تھیں۔

اس طرح، ماہانہ بنیاد پر 12.1 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 11.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

حکومتی اقدامات اور منصوبے:

حکومت ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسیع کرنے کے لیے کوشاں ہے اور کاروباری صلاحیت کو فروغ دے رہی ہے۔

پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) نے مالی سال 2027 تک 250 ای روزگار مراکز قائم

کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ ان مراکز کا مقصد 20,000 روزگار کے مواقع پیدا کرنا، فری لانسنگ کو

فروغ دینا اور اسٹارٹ اپ کلچر کو سپورٹ کرنا ہے۔ اس وقت، ان میں سے پچاس مراکز فعال ہونے کی توقع ہے۔

اسٹارٹ اپس اور انکیوبیشن:

نیشنل انکیوبیشن سینٹرز (این آئی سیز) کے تحت اب تک 1,900 سے زائد اسٹارٹ اپس کا انکیوبیشن عمل

میں آیا ہے، جن میں سے 960 کامیابی سے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔ ان منصوبوں سے 1,85,000

سے زائد ملازمتیں پیدا ہوئیں، 30.8 ارب روپے کی سرمایہ کاری آئی اور 27.3 ارب روپے کی مشترکہ

آمدن رپورٹ ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ،

اس شعبے میں 12,000 سے زیادہ خواتین کاروباری افراد کو بااختیار بنایا گیا ہے۔

ٹیلی کام شعبے کی ترقی:

مالی سال 2025 کے دوران، جولائی سے مارچ کے دوران،

ٹیلی کام شعبہ نے 803 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی۔ اس سے قومی خزانے میں 271 ارب روپے کے

ٹیکس اور ڈیوٹیاں جمع ہوئیں۔ اس شعبے کے صارفین کی تعداد 199.9 ملین تک پہنچ گئی ہے،

جس سے ٹیلی ڈینسٹی 81.3 فیصد ہو گئی ہے۔

بین الاقوامی تعاون:

اس شعبے کی ترقی میں بین الاقوامی اشتراک بھی اہم ہے۔

چین کے ساتھ ایک مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) قائم کیا گیا ہے، جو
آئی سی ٹی انفراسٹرکچر
سائبر سیکیورٹی
جدت طرازی
اور ریگولیٹری فریم ورک پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

یہ اقدامات پاکستان کے آئی ٹی شعبے کو عالمی سطح پر مزید مضبوط بنانے کے لیے اہم سنگ میل ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button