
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، 10,123 پوائنٹس کا اضافہ:
پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں بڑی سطح پر تیزی دیکھی گئی،
جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
یہ تیزی ”مثبت پیش رفت“ کے سبب ممکن ہوئی، جن میں بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر معاہدہ
اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے اہم مالی امداد کی منظوری شامل ہے۔
کے ایس ای 100 انڈیکس میں تاریخی اضافہ:
پیر کے روز کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 10,123 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا،
جو اب تک کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔ اس انڈیکس نے صبح 9,929.48 پوائنٹس یا 9.26 فیصد اضافے کے
ساتھ آغاز کیا اور 117,104.11 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
مارکیٹ کا آغاز اور تیزی کا رجحان:
مارکیٹ صبح 10 بج کر 42 منٹ پر زبردست انداز میں شروع ہوئی، اور ابتدائی گھنٹوں میں ہی مثبت رجحان برقرار رہا۔
دوپہر 3 بجکر 5 منٹ پر انڈیکس 10,020.40 پوائنٹس یا 9.35 فیصد اضافے سے 117,150.03 پوائنٹس پر جاپہنچا۔
اختتامی وقت پر انڈیکس 117,297.73 پوائنٹس پر بند ہوا، جو 10,123.10 پوائنٹس یا 9.45 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
عارضی مارکیٹ معطلی:
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 9 فیصد سے زیادہ اضافے کے بعد مارکیٹ کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔
پی ایس ایکس کے نوٹس کے مطابق،
تمام ایکویٹی اور متعلقہ مارکیٹس کو ہالٹ کے تحت معطل کیا گیا تاکہ مارکیٹ میں استحکام برقرار رہے۔
یہ اقدام مارکیٹ کے دو سال بعد اوپر کی جانب بند ہونے کی وجہ سے کیا گیا۔
سرمایہ کاری کا مثبت رجحان:
سی ای او محمد سہیل کے مطابق،
مارکیٹ کے کھلتے ہی تیزی کا رجحان نظر آیا، اور سیز فائر معاہدہ اور آئی ایم ایف سے قرضہ کی
منظوری کے بعد سرمایہ کاروں کا جذبہ بہت زیادہ بڑھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تیزی مارکیٹ میں بہتری کی علامت ہے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔
اہم شعبوں میں خریداری:
خصوصاً بینکنگ اور توانائی کے شعبوں میں بھرپور خریداری دیکھی گئی،
جس سے ان شعبوں کے اسٹاکس میں اضافہ ہوا۔
اہم کمپنیوں جیسے
حبکو
این آر ایل
ماری
او جی ڈی سی
پی پی ایل
پی او ایل
پی ایس او
ایس این جی پی ایل
ایس ایس جی سی
ہائیڈروکاربنز
ایم ای بی ایل
ایم سی بی
اور یو بی ایل کے اسٹاکس مثبت زون میں ٹریڈ کر رہے ہیں۔
نتیجہ:
پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے پیر کے روز ریکارڈ سطح پر تیزی کا مظاہرہ کیا،
جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا اور مارکیٹ میں خوشگوار ماحول قائم ہوا۔
یہ رجحان مستقبل میں مزید بہتری کی امید ظاہر کرتا ہے۔