
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں سات ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں:
تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور مارکیٹ کی صورتحال:
عالمی منڈی میں بدھ کے روز تیل کی قیمتیں سات ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں،
جس کی وجہ مارکیٹ میں امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات کے مثبت نتائج کی توقعات ہیں۔
اس کے علاوہ،
امریکہ-ایران جوہری مذاکرات میں پیدا ہونے والی مایوسی نے بھی تیل کی قیمتوں کو سہارا دیا ہے۔
برانٹ اور امریکی خام تیل کی قیمتیں:
برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت 82 سینٹ (1.2 فیصد) اضافے کے ساتھ $67.69 فی بیرل پر ٹریڈ کر رہی
تھی، جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ 96 سینٹ (1.5 فیصد)
کے اضافے کے بعد $65.94 فی بیرل پر پہنچ گیا ہے۔
تجارتی مذاکرات کا اثر اور ممکنہ نتائج:
امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک نے منگل کو لندن میں منعقدہ دو روزہ مذاکرات کے بعد بتایا کہ
امریکہ اور چین کے حکام ایک ایسے فریم ورک پر متفق ہوئے ہیں، جس کے تحت تجارتی جنگ کے خاتمے
کے لیے کوششیں دوبارہ شروع کی جائیں گی۔ اس معاہدے میں چین کی جانب سے نایاب معدنیات
اور میگنیٹس کی برآمدات پر عائد پابندیوں کا مسئلہ بھی حل کیا جائے گا۔
ماہرین کا تجزیہ اور مارکیٹ کا ردِعمل:
پی وی ایم کے تجزیہ کار تماس ورگا نے کہا ہے کہ
تجارتی تناؤ سے متعلق خطرہ عارضی طور پر ختم ہو
گیا ہے، لیکن مارکیٹ کا ردِعمل ابھی محدود ہے
کیونکہ یہ واضح نہیں ہے کہ اس کا عالمی اقتصادی ترقی اور تیل کی طلب پر کیا اثر پڑے گا۔
آج بدھ کو مارکیٹ کی توجہ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن
(ای آئی اے) کی ہفتہ وار تیل کی انوینٹری رپورٹ پر مرکوز ہوگی۔
امریکی تیل کے ذخائر میں کمی:
منگل کے روز امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ (اے پی آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے ہفتے
امریکی خام تیل کے ذخائر میں 3 لاکھ 70 ہزار بیرل کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔