پاکستانتازہ ترینرجحان

مالی سال 26-2025: پنجاب کا 5 کھرب 335 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

شیئر کریں

پنجاب کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ اسمبلی میں پیش:

حکومتِ پنجاب نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا ہے،

پنجاب بجٹ کل حجم 5.335 کھرب روپے!

وفاقی حکومت کی جانب سے ایک ہفتہ قبل پیش کیے گئے بجٹ کے بعد، صوبائی حکومت نے یہ بڑا مالی خاکہ مقرر کیا ہے۔

بجٹ کا حجم اور نوعیت:

پنجاب بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 2.706 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں،

جن میں تنخواہیں اور پنشن شامل ہیں، جن میں 6 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

جاری اخراجات کے لیے 590 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

ترقیاتی بجٹ میں اضافہ:

صوبائی حکومت نے ترقیاتی شعبے کے لیے 1.24 کھرب روپے مختص کیے ہیں،

جو پچھلے سال کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔ یہ تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ قرار دیا جا رہا ہے۔

مغربی اور اندرونی آمدن کے ذرائع:

وفاقی حکومت سے 4,062.2 ارب روپے کی امید ہے، جبکہ صوبائی ذرائع سے 828.2 ارب روپے حاصل

کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی نے 340 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

صوبائی سرپلس بجٹ اور شرائط:

پنجاب نے 740 ارب روپے کا سرپلس بجٹ رکھا ہے، جو کہ ایف بی آر کے ریونیو ہدف سے مشروط ہے۔

اس بجٹ کا مقصد وفاقی اور بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق
سماجی شعبہ
تعلیم
صحت
اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہے۔

ملازمین اور پنشن میں اضافہ:

حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔

تعلیمی شعبہ پر توجہ:

تعلیمی شعبے کے لیے 148 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،

جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 661 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت 112,000 طلبہ میں 15.1 ارب روپے کے لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔

سرکاری اسکولوں کی بہتری کے لیے 40 ارب روپے

اور میرٹ اسکالرشپ پروگرام کے لیے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

صحت کے شعبے میں بڑا اضافہ:

صحت کے شعبے کا بجٹ 630.5 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے،

جس میں ترقیاتی بجٹ 181 ارب روپے ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 131 فیصد اضافہ ہے۔

بلدیاتی اداروں اور دیگر شعبوں کی ترقی:

بلدیاتی اداروں کے لیے 764.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،

جن میں ویسٹ مینجمنٹ اور میونسپل کارپوریشنز کے لیے خصوصی گرانٹس شامل ہیں۔

سماجی تحفظ اور زراعت:

سماجی تحفظ کے لیے 70 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
زراعت
لائیواسٹاک
اور آبپاشی کے شعبے کے لیے 123 ارب روپے رکھے گئے ہیں،

جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 56.2 ارب روپے دستیاب ہوں گے۔

نئے منصوبے اور ترقیاتی اسکیمیں:

نئے بجٹ میں 850 سے زائد ترقیاتی اسکیمیں شامل ہوں گی۔

اہم منصوبوں میں لاہور میں نواز شریف میڈیکل سٹی کی توسیع، اور صفائی و پانی کی فراہمی کے

منصوبے شامل ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دی جائے گی۔

ٹیکس فری بجٹ اور ترقیاتی اہداف:

ذرائع کے مطابق، یہ بجٹ ٹیکس فری ہوگا اور کوئی نیا ٹیکس لاگو نہیں کیا جائے گا۔

اس میں
صحت
تعلیم
بنیادی ڈھانچے
اور سیاحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی،

اور 1,200 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button