تازہ تریندنیارجحان

ٹرمپ کا یورپی یونین پر عائد ٹیرف 9 جولائی تک مؤخر کرنے کا اعلان

شیئر کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں نرمی کا مظاہرہ کیا:

ٹیرف کی فوری اضافی شرح واپس لینے کا فیصلہ:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمدات پر عائد 50 فیصد ٹیرف فوری طور پر لگانے

کی دھمکی واپس لے لی ہے۔ انہوں نے مذاکرات کی آخری تاریخ 9 جولائی تک بڑھانے پر بھی رضامندی

ظاہر کی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب یورپی کمیشن کی سربراہ نے مزید وقت کی درخواست
کی تاکہ معاہدہ طے پا سکے۔

یورپی یونین کے ایگزیکٹو ادارے کی سربراہ نے کہا کہ بلاک کو بہتر معاہدہ کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔

مذاکرات کی سست روی پر ٹرمپ کا اظہار مایوسی:

جمعہ کے روز، ٹرمپ نے تجارتی مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا اور

دھمکی دی کہ وہ اپنی تجارتی جنگ کو تیز کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یکم جون سے سخت درآمدی

محصولات نافذ کیے جائیں گے، جس سے عالمی مارکیٹ میں بے چینی پھیل گئی ہے۔

فون کال کے دوران نرم رویہ:

ٹرمپ نے یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن کے ساتھ فون پر بات چیت کی، جنہوں نے انہیں

بتایا کہ یورپی یونین کو معاہدہ طے کرنے کے لیے مزید وقت چاہیے اور انہوں نے جولائی تک ٹیرف کی

شروعات کی تاریخ ملتوی کرنے کی درخواست کی۔ اس بات کے جواب میں،

ٹرمپ نے اتوار کو بتایا کہ انہوں نے یورپی یونین کی درخواست قبول کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے وعدہ کیا ہے کہ جلد ملاقات کرکے مسئلہ حل کریں گے۔

یورپی یونین کا موقف اور تیاریاں:

یورپی کمیشن کی سربراہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ ان کی ٹیم اور یورپی یونین مکمل

طور پر تیار ہے تاکہ تجارتی مذاکرات کو تیزی سے آگے بڑھایا جا سکے۔

مذاکرات کا آخری وقت اور پس منظر:

یاد رہے کہ اپریل کے آغاز میں، ٹرمپ نے یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان تجارتی بات چیت کے لیے

90 دن کا وقت مقرر کیا تھا، جو 9 جولائی کو ختم ہونا تھا۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button