بزنستازہ ترین

کراچی کے صنعتکاروں کا کے الیکٹرک بن قاسم III پاؤر پلانٹ منصوبے کی تعریف

شیئر کریں

کراچی: شہر کے صنعت کاروں اور کراچی انڈسٹریل فورم (کے آئی ایف) کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد نے کے الیکٹرک کے بن قاسم پاؤر اسٹیشن III کا دورہ کیا۔

وفد کے نمائندوں کو تقریبا 650 ملین امریکی ڈالرز کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے اس منصوبے پر ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔ تکمیل کے بعد اس منصوبے کی بدولت کراچی کو 900 میگا واٹ مزید بجلی حاصل ہوگی۔

اس دورے میں کے آئی ایف کے تقریبا 25 نمائندوں نے شرکت کی۔ کے آئی ایف 7 نمایاں صنعتی ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کرتا ہے جسمیں لانڈھی ایسو سی ایشن برائے صنعت و تجارت (LATI)، بن قاسم ایسو سی ایشن برائے صنعت و تجارت ((BQATI)، نارتھ کراچی ایسو سی ایشن برائے صنعت و تجارت (NKATI)، کورنگی ایسو سی یشن برائے صنعت و تجارت (KATI)، فیڈرل بی ایریا ایسو سی ایشن برائے صنعت و تجارت (FBATI)، سائٹ ایسو سی ایشن برائے صنعت و تجارت (SAI) اور سائٹ سپر ہائی وے ایسو سی ایشن آف انڈسٹری (SSHATI) سمیت شامل ہیں۔

اس موقع پر کے الیکٹرک کی اعلیٰ قیادت بشمول چیف ایگزیٹو آفیسر مونس علوی، چیف مارکیٹنگ آفیسر، سعدیہ دادا، چیف جنریشن اور ٹرانسمیشن آفیسر، عباس حسین، چیف فائینینس آفیسر، عامر غازیانی اور چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر عامر ضیاء نے وفد کا استقبال کیا۔

اس موقع پر کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ نے وفد کو شہر کی بڑہتی ہوئی توانائی کی ضروریات سے آگاہ کیا۔ اور یہ بھی بتایا کہ یوٹیلٹی نے گذشتہ سال 226,000 نئے صارفین حاصل کئے جبکہ صنعتی شعبے میں اس کی توسیع کی شرح26.56 فیصد رہی۔

ان کو اس بات کی بھی آگاہی فراہم کی گئی کہ مالی سال 2023 تک توانائی کمپنی کے سسٹم میں تقریباََ 700 میگاواٹ کے نئے کنکشنز کا اضافہ متوقعہ ہے جس میں سے آدھے سے زیادہ صنعتی کنکشنز ہونگے۔

وفد کے نمائندگان کو اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ 60 فیصد efficiency کا حامل یہ پلانٹ کارکردگی کے لحاظ سے ملک کے 5 بہترین پلانٹس میں سے ایک ہوگا جو کراچی کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

مزید براں وفد کے نمائندگان کو ادارے کی جانب سے موجودہ اور مستقبل کے صنعتی صارفین کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر کورنگی ایسو سی یشن برائے صنعت و تجارت کے سربراہ برائے توانائی کمیٹی اور سابق صدر دانش خان نے کہا ”ملک کی برآمدات میں کراچی کا حصہ 52 فیصد ہے اس لئے پاکستان کی ترقی میں کراچی کا کردار بہت اہم ہے۔

یہ بات کافی حوصلہ افزاء ہے کہ کے الیکٹرک کراچی کی ترقی کیلئے موثر اقدامات کر رہا ہے۔ جس طرح سے یہ ادارہ اپنے ترسیلی نقصانات میں کمی لا رہا ہے اور شہر کو بلا تعطل بجلی فراہم کر رہا ہے وہ قابل تعریف ہے۔ ان کی کوششوں کے تناظر میں یہ نیا تعمیر ہونے والا پلانٹ ایک بہترین منصوبہ ہے جو صنعتی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

کے۔الیکٹرک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کورنگی ایسو سی یشن برائے صنعت و تجارت کے ممبر اور کے آئی ایف کے مشیر برائے توانائی ریحان جاوید نے کہا ”BQPS-III ایک جدید پاور پلانٹ ہے جو 1.8 سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہو رہا ہے۔ اس منصوبے کو اتنی قلیل مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کے الیکٹرک کی جانب سے کیے گئے شاندار اقدامات قابل ستائش ہیں۔

%60 efficiency رکھنے والا جدید ٹیکنالوجی سے لیس یہ پلانٹ ان پلانٹس میں سے ایک ہے جو زیادہ تر ترقی یافتہ ممالک میں نصب ہیں۔ یہ شہر کی مستقبل کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارا مہنگے ایندھن پر انحصار بھی کم کرے گا کیونکہ یہ RLNG پر چلنے والا پلانٹ ہوگا۔

صنعت کاروں کے وفد کا شکریا ادا کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا ” ہمیں اپنے صنعت کا ر دوستوں کی میزبانی کر کے اور ان کو کراچی کی ترقی کیلئے اُٹھائے گئے اپنے اقدامات کے بارے میں بتا کر بہت مسرت محسوس ہورہی ہے۔

پاور یوٹیلٹی اگلے دو سالوں میں اپنے صارفین کو محفوظ، قابل بھروسہ اور بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کیلئے 150 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کیلئے ہم نے اپنا سرمایہ کاری کا نظر ثانی شدہ منصوبہ نیپرا کو بھیج دیا ہے اور ریگولیٹری اتھارٹی اس کا جائزہ لے رہا ہے۔

ہم اپنے صنعتی صارفین کی جانب سے ملنے والی حوصلہ افزائی اور مسلسل معاونت پر ان کے شکر گذار ہیں۔ کے آئی ایف اور کے۔ الیکٹرک ایک مشترکہ مقصد رکھتا ہے جو کراچی کی مسلسل ترقی ہے ۔ ہم کراچی کی صنعتی ترقی کیلئے نئی راہیں تلاش کرنے میں ایک دوسرے کے ساتھ معاونت جاری رکھیں گے۔“

ماحول دوست ایندھن آر ایل این جی پر چلنے والے BQPS-III تیز رفتاری سے تکمیل کے مراحل طے کرنے والا ایک منفرد منصوبہ ہے جس پر دسمبر 2019 سے بلا تعطل کام جاری ہے۔

کراچی کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے اب تک افرادی قووت کے چالیس لاکھ گھنٹے لگ چکے ہیں۔

450 میگاواٹ کا پہلا یونٹ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور اس سے بجلی کی فراہمی اگلے چند ہفتوں میں شروع ہو جائیگی ہے جب کہ 450 میگاواٹ کے دوسرے یونٹ سے بجلی کی فراہمی 2022 کے موسم گرما تک شروع ہو جائیگی۔

کے الیکٹرک نجکاری کے بعد سے اب تک اپنے انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے 410 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔ جس کی بدولت کمپنی کو اپنے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو دگنا کرنے میں مدد ملی اور سال 2021 کے اختتام تک ترسیلی نقصانات میں مجموعی طور پر16.7 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔توانائی کمپنی اپنے سرمایہ کاری کے منصوبوں کی بدولت اپنے سسٹم میں مزید بہتری لانے کیلئے پُر عزم ہے۔

900 میگا واٹ کے اس منصوبے کے علاوہ کمپنی نیپرا کی رہنمائی میں وفاقی حکومت اور اس سے منسلک وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی حاصل کر سکے جو کراچی کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی صنعتی اور معاشی ترقی میں مزید تیزی لا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button