کراچی: بائر پاکستان نے طیبہ آرگنائزیشن کے اشتراک سے سندھ اور پنجاب کے پانی کی قلت اور ترسیل کے مسائل کا شکار دیہی علاقوں میں دو ہزار H2O واٹر وہیلز تقسیم کردیے ہیں۔
اس پراجیکٹ کے تحت ایک ہزار واٹر وہیلز سندھ کے علاقوں عمر کوٹ اور تھرپارکر میں تقسیم کیے گئے جبکہ ایک ہزار واٹر وہیلز پنجاب کے علاقے حاصل پور میں تقسیم کیے گئے جن سے براہ راست 14ہزار افراد کو فائدہ ہوگا۔
وفاقی وزارت آبی وسائل کی جانب سے توثیق شدہ طیبہ آرگنائزیشن کا پراجیکٹ H2O واٹر ویلز کے ذریعے پانی کی حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق آسان ترسیل کو ممکن بناتا ہے یہ واٹر ہیلز 40 لیٹر گنجائش کے پلاسٹک ڈرم ہیں جنہیں زمین پر چلانے کے ساتھ پانی کو حفظان صحت کے مطابق ذخیرہ کرنے کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یہ منفرد سہولت آلودہ پانی سے پھیلنے والے امراض میں کمی کے ساتھ خواتین اور بچوں پر بھاری بھرکم پانی کے برتن سروں پر اٹھاکر دور دراز سے لے کر آنے سے پیدا ہونے والے جسمانی امراض کو بھی کم کرنے کا سبب بنے گی۔
اس پراجیکٹ کا مقصد اس صنفی امتیاز کو بھی ختم کرنا ہے کہ جس کے تحت پانی بھر کر لانا صرف خواتین کی ذمہ داری سمجھی جاتی ہے۔ واٹر ویل صنفی امتیاز کو ختم کرنے والی سہولت ہے جو مردوں کو بھی اکھٹا ہوکر پانی لانے اور پانی لانا ایک مشترکہ سرگرمی بنانے کا ذریعہ بنے گی۔
اس موقع پر بائر پاکستان کے ایم ڈی اور سی ای او ڈاکٹر عمران احمد خان نے کہا کہ یہ پراجیکٹ بائر کے عالمی ویژن ”صحت سب کے لیے، بھوک کسی کے لیے نہیں“ سے مکمل مطابقت رکھتا ہے۔
بائر کو یقین ہے کہ پائیدار ترقی اور تبدیلی لانے کے لیے جہاں بھی ضرورت پڑی اپنا کردار ادا کریگی۔ پاکستان کے بیشتر حصوں میں پانی کی قلت کے حوالے سے شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔
H2O واٹر ویل جیسے سستے اور پائیدار طریقے عوام کا طرز زندگی بہتر بنانے کا فوری اور موثر حل فراہم کرتے ہیں، پانی کی دستیابی کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے کمیونٹی کے لیے ہونیو الی یہ سرگرمی ہمارے لیے باعث افتخار ہے۔
انہوں نے مزید کہا H2O واٹر ویلز پراجیکٹ سے پانی جمع کرنے کا مشکل کام آسان ہوگا اور وقت کی بچت ہوگی اور دیہی کمیونٹیز اپنی معاشی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرسکیں گے۔
یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ دنیا میں 2 ارب 20 کروڑ افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں جبکہ آلودہ پانی سے پھیلنے والے امراض کی وجہ سے سالانہ 10 لاکھ افراد زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔