
وفاقی بجٹ 2025-26: ای کامرس شعبہ کے لیے ٹیکسیشن فریم ورک پر نظرثانی کی تجویز:
وفاقی بجٹ میں ترقیاتی ہدف اور معیشتی نظریہ:
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کو مالی سال 2025-26 کے بجٹ کا اعلان کیا، جس کا عنوان ہے "مسابقتی معیشت”۔
اس بجٹ میں آئندہ سال کے لیے 4.2 فیصد شرحِ نمو کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،
جبکہ مالی سال 2024-25 کے آخر تک یہ شرح 2.7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ای کامرس پر ٹیکس لگانے کا اعلان اور اس کی وضاحت:
حکومت نے ای کامرس شعبے پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزراء جام کمال
خان اور شزا فاطمہ خواجہ نے ایس ایم ایز کی حمایت میں نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔
وزارتِ تجارت کے مطابق، ای کامرس پلیٹ فارمز سے اشیاء اور خدمات کی فروخت پر 18 فیصد سیلز
ٹیکس عائد کیا جائے گا، جسے
کورئیر
لاجسٹک
اور دیگر متعلقہ سروسز فراہم کرنے والے وصول کریں گے اور متعلقہ محکمے میں جمع کروائیں گے۔
نئے ٹیکس نظام کی تفصیلات اور ادائیگی کے طریقے:
فنانس بل 2025 کے مطابق،
ای کامرس سے متعلق آن لائن ادائیگیوں پر 0.25 فیصد سے 2 فیصد تک ٹیکس لگایا جائے گا۔
مثلاً،
اگر صارف 10,000 روپے یا کم رقم ادا کرتا ہے،
تو 1 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا،
اور 10,001 سے 20,000 روپے کے درمیان ادائیگی پر
2 فیصد ٹیکس، جبکہ 20,000 روپے سے زیادہ کی رقم پر 0.25 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔
نقد ادائیگی پر بھی ٹیکس کا اطلاق:
نقد ادائیگیوں پر بھی یہ ٹیکس لاگو ہوگا۔
اگر کسی صارف نے نقد طریقے سے برقی آلات حاصل کیے، تو اسے 0.25 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
اسی طرح، ملبوسات اور کپڑوں کی خریداری پر 1 فیصد،
اور دیگر اشیاء کی خریداری پر بھی 1 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
پاکستان میں ای کامرس کا تیزی سے بڑھتا ہوا بازار:
پاکستان میں ای کامرس شعبہ نے زبردست ترقی کی ہے، جس کا مالیاتی حجم 2024 میں 7.7 ارب ڈالر تک
پہنچ چکا ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ شعبہ 2027 تک سالانہ 17 فیصد کی شرح سے بڑھتا رہے گا۔
ای کامرس پالیسی کی تیاری اور مستقبل کے اقدامات:
وزیرِ مملکت جام کمال خان نے آئی ٹی وزارت کے تعاون سے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا
اعلان کیا ہے، جو ٹیکسیشن، وینڈر کمپلائنس اور ڈیجیٹل ادائیگیوں سے متعلق سفارشات تیار کرے گا۔
اس گروپ کی سفارشات کو حتمی منظوری کے لیے وزیرِ اعظم کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
ای کامرس کی تعریف اور آئندہ کی حکمت عملی:
فنانس بل میں ای کامرس کو اس طرح واضح کیا گیا ہے کہ یہ اشیاء اور خدمات کی خرید و فروخت کے لیے
کمپیوٹر نیٹ ورک، ویب سائٹس، موبائل ایپلی کیشنز، اور آن لائن مارکیٹ پلیس استعمال کرنے کا عمل ہے۔
اس میں ڈیجیٹل آرڈرنگ کے ذریعے خریداری شامل ہے، چاہے یہ
موبائل فون
خودکار کمپیوٹر سسٹمز یا دوسرے آلات کے ذریعے ہو۔
نتیجہ:
حکومت کی یہ نئی تجاویز اور اصلاحات پاکستان کے تیزی سے ترقی کرنے والے ای کامرس شعبے کو منظم
اور ٹیکس نظام کو مزید موثر بنانے کی جانب اہم قدم ہیں۔
مستقبل میں اس شعبے کی ترقی اور مالی خوشحالی کے لیے یہ اقدامات کلیدی کردار ادا کریں گے۔