پاکستانتازہ ترینرجحان

آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات کامیاب رہے، وزیراعظم

شیئر کریں

وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ انٹرویو:

 

معاشی استحکام اور مستقبل کا لائحہ عمل:

آئی ایم ایف سے مذاکرات میں کامیابی اور معیشتی ترقی کی راہ ہموار:

پیر کو وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا کہ

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ حالیہ مذاکرات کامیاب رہے ہیں،

جس سے ملکی معیشت کو ایک نئی ترقیاتی منزل کی جانب گامزن ہونے کا راستہ ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا ہے اور اب ہم پائیدار ترقی کے سفر پر گامزن ہیں۔

معاشی استحکام کے بعد ترقی کا مرحلہ:

شہباز شریف نے زور دیا کہ ہم نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے،

اور اب ہمیں آگے بڑھ کر ترقی کی جانب قدم اٹھانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ موجودہ پاکستان

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران کسی بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں لگا۔

بھارت کے ساتھ بات چیت کے امکانات:

وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے
کشمکش
پانی
تجارت
اور دہشت گردی جیسے اہم مسائل پر مذاکرات کی پیش کش کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیانات مقامی سیاسی دباؤ کے سبب ہیں،

اور پاکستان کسی بھی مقام پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

1971 کا معاملہ اور فضائی کارروائی کا دعویٰ:

شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے 1971 کے معاملے کو بھارتی خلاف ایک جوابی کارروائی

کے ذریعے نمٹا دیا ہے، اور بتایا کہ پاکستان نے چھ بھارتی طیارے مار گرائے جن میں سے

چار رفیل فائٹر جیٹ تھے!

اصلاحات، معیشتی اصلاحات اور بجٹ کی تیاری:

حکومت کا ارادہ ہے کہ قومی اداروں میں پائیدار اصلاحات لا کر پاکستان کو ایک مستحکم اور

مسابقتی عالمی معیشت میں تبدیل کیا جائے۔ اگلے مالی سال کے لیے بجٹ بھی اصلاحاتی اصولوں کے

تحت تیار کیا جا رہا ہے، جس میں اقتصادی استحکام اور مالیاتی توازن کو مرکزی حیثیت دی جائے گی۔

بجٹ کی تاخیر اور ترقیاتی پروگرام میں کمی:

وفاقی بجٹ جو ابتدائی طور پر 2 جون کو پیش ہونا تھا، اب جون 10 کو وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب

قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، کیونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کی وجہ سے اس میں

تاخیر ہوئی ہے۔ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ترقیاتی اخراجات کو کم کرتے

ہوئے پہلے 1.4 ٹریلین سے کم کر کے 1.25 ٹریلین اور پھر 1.096 ٹریلین روپے تک محدود کر دیا گیا ہے،

جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

نتیجہ:

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ

حکومت معیشت کو مضبوط کرنے اور پاکستان کو ایک مستحکم اور ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے پرعزم ہے،

اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم نے بیرونی دباؤ کے باوجود اپنی خودمختاری کا مظاہرہ کیا ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button