تازہ تریندنیارجحان

ٹرمپ نے 12 ممالک پر سفری پابندی دوبارہ لگادی؛ پابندی میں پاکستان شامل نہیں

شیئر کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی سفری پابندیاں: 12 ممالک کے شہریوں پر داخلے پر پابندی:

پابندی کا اعلان اور مقصد:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک سرکاری اعلامیہ پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت

12 ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد

”غیر ملکی دہشت گردوں“ اور دیگر سیکورٹی خدشات سے ملک کا تحفظ ہے۔

یہ اقدام امیگریشن کریک ڈاؤن کا حصہ ہے:

یہ نئی پابندیاں ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز کے بعد شروع ہونے والی امیگریشن کے سخت اقدامات کا حصہ ہیں۔

اس مہم کے تحت وینزویلا کے مشتبہ گینگ کے سینکڑوں ارکان کو ایل سلواڈور بھیجنا،

کچھ غیر ملکی طلبہ کے داخلوں کو روکنا اور بعض کو ملک بدر کرنا شامل ہے۔

مملکتوں کی فہرست:

نئی پابندیوں کے تحت جن ممالک کے شہریوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے ان میں
افغانستان
میانمار
چاڈ
کانگو
استوائی گنی
اریٹریا
ہیٹی
ایران
لیبیا
صومالیہ
سودان اور یمن شامل ہیں۔

جزوی پابندی کے شکار ممالک میں
برونڈی
کیوبا
لاوس
سیرالیون
ٹوگو
ترکمانستان
اور وینزویلا شامل ہیں۔

ٹرمپ کا مؤقف اور ممکنہ تبدیلیاں:

ایکس پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ

ہم ایسے افراد کو ملک میں داخل نہیں ہونے دیں گے جو ہمیں نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس فہرست پر نظرثانی جاری رہے گی اور نئے ممالک کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

پابندی کا نفاذ اور دیگر تفصیلات:

یہ اعلامیہ 9 جون 2025 کو رات 12:01 بجے مؤثر ہوگا۔

اس تاریخ سے پہلے جاری ہونے والے ویزے منسوخ نہیں کیے جائیں گے۔

پہلے دورِ صدارت کی یادیں:

ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے سات ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد

کی گئی تھی، جسے 2018 میں سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔

جو بائیڈن کا ردعمل:

سابق صدر جو بائیڈن نے 2021 میں
ایران
لیبیا
صومالیہ
شام
اور یمن کے شہریوں پر عائد پابندی ختم کر دی تھی، جسے ”قومی ضمیر پر ایک داغ“ قرار دیا گیا۔

پابندیوں کی وجوہات:

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جن ممالک پر سخت پابندیاں لگائی گئی ہیں، ان میں دہشت گردوں کی موجودگی،

ویزا سیکورٹی میں تعاون کی کمی، مسافروں کی شناخت کی تصدیق نہ ہونا،

اور مجرمانہ ریکارڈ کا مناسب اندراج نہ ہونا شامل ہے۔

حالیہ واقعہ اور تنقید:

ٹرمپ نے کولوراڈو کے بولڈر میں ایک حملے کا بھی ذکر کیا جس میں ایک شخص نے اسرائیلی مظاہرین

پر پٹرول بم پھینکا۔ اس واقعے کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں ضروری ہیں۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button