تازہ تریندنیارجحان

پاک-بھارت کشیدگی: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے ثالثی کی پیشکش کردی

شیئر کریں

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی:

اقوام متحدہ کا تشویش کا اظہار اور تحمل کا مطالبہ:

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں دونوں پڑوسی ممالک کو انتہائی تحمل کا مظاہرہ

کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔

جنگ سے گریز اور امن کے لیے ثالثی کی پیشکش:

گوتریس نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت جنگ سے گریز کریں کیونکہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو ختم کروانے کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے ثالثی کی

پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ امن کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پہلگام واقعہ کی مذمت اور ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ:

سیکرٹری جنرل نے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو نشانہ بنانا کسی صورت قابل قبول نہیں اور اس جرم کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیے۔

محاذ آرائی سے بچنے اور کشیدگی میں کمی کے اقدامات کی حمایت:

گوتریس نے خبردار کیا کہ ایسی محاذ آرائی سے بچنا چاہیے جس سے جنگ کا خطرہ پیدا ہو۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی صورتحال باعث تکلیف ہے اور اقوام متحدہ ایسے

تمام اقدامات کی حمایت کے لیے تیار ہے جو کشیدگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں۔

پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی ہدایت:

اس سے قبل، پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے کو

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی تھی۔

بھارت کے جارحانہ اقدامات اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا معاملہ:

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھارت کے جارحانہ اقدامات

اور اشتعال انگیزی سے آگاہ کرے گا۔ پاکستان سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے لیے

بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو بھی اجاگر کرے گا۔

پہلگام حملے کے بعد بھارت کے الزامات اور جوابی اقدامات:

واضح رہے کہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور پاکستانی سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت

چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ پاکستان نے پہلگام حملے کو ‘فالس فلیگ’ آپریشن قرار دیتے ہوئے

جوابی اقدامات کے تحت بھارتی سفارتی عملے کی تعداد بھی 30 افراد تک محدود کر دی تھی اور واہگہ بارڈر بند کر دیا تھا۔

پاکستان کا غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ اور بھارت کی ہٹ دھرمی:

وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے تعاون کی پیشکش کی تھی۔

تاہم، بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

عالمی برادری کا کشیدگی میں کمی کا مطالبہ:

یورپی یونین، چین، امریکا، اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس اور خلیج تعاون کونسل سمیت عالمی

برادری نے دونوں ممالک پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button