
ایف اے ایف پروگرام کی منظوری:
پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کا قرض معاہدہ:
انٹرنیشنل مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 70 ماہ کی مدت پر مشتمل
7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام، جسے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (ای ایف ایف) کہا جاتا ہے، کے پہلے جائزے کی منظوری دے دی ہے۔
اس منظوری کے بعد پاکستان کو یہ رقم فراہم کی جائے گی۔
معاہدوں اور منظوری کی تفصیلات:
آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام کے درمیان مارچ میں 1.3 ارب ڈالر کی رقم دینے کا معاہدہ ہوا تھا،
اور اسی دوران جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے پر بھی اتفاق رائے قائم کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، ایک 37 ماہ کی مدت پر مشتمل جاری پروگرام بھی جاری ہے۔
نیا معاہدہ اور رسائی:
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق،
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے عملے کے مابین اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پا گیا ہے،
جو کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ،
28 ماہ کی مدت پر مشتمل ایک نیا معاہدہ بھی ہوا ہے، جس کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر تک
رسائی حاصل ہوگی، جسے ریسلیئنس سسٹین ایبیلٹی فیسیلیٹی کہا جاتا ہے۔
منظوری اور رقم کی دستیابی:
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اسٹاف لیول معاہدہ ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
منظوری کے بعد پاکستان کو ایکسٹینڈڈ فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تقریباً 1 ارب ڈالر
(760 ملین اسپیشل ڈرائنگ رائٹس) کی رقم فراہم کی جائے گی،
جس کے بعد اس پروگرام کے تحت مجموعی رقم تقریبا 2 ارب ڈالر ہو جائے گی۔
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ
پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے
12 جولائی 2024 کو ای ایف ایف پروگرام پر عملے کی سطح کا معاہدہ کیا،
جس کی مالیت 5,320 ملین ایس ڈی آر یا تقریباً 7 ارب امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
بعد ازاں، اس معاہدے کو ستمبر کے آخری ہفتے میں آئی ایم ایف کے ایڈوائزری بورڈ نے منظور کیا تھا۔