
پاکستانی ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کا گلف انفارمیشن سیکیورٹی ایکسپو میں نمایاں شرکت:
پاکستانی اسٹارٹ اپس سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب:
اس سال کی گلف انفارمیشن سیکیورٹی ایکسپو اور کانفرنس میں پاکستان کے سات نوجوان ٹیکنالوجی
اسٹارٹ اپس نے نہ صرف حصہ لیا بلکہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔
یہ کامیابی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان سائبر حملوں میں شدت دیکھی گئی ہے۔
اگنائٹ – نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ کی سرپرستی:
ان ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کے گروپ کو ”اگنائٹ – نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ“ کی جانب سے اسپانسر کیا گیا،
جو وزارتِ آئی ٹی اور ٹیلی کام کا ایک اہم اقدام ہے۔ اگرچہ کوئی بھی اسٹارٹ اپ فائنل میں جگہ
نہ بنا سکا، مگر ایکسپو میں شرکت نے انہیں کئی دیگر کامیابیاں دلائیں۔
سیکیوریٹینیم کی بین الاقوامی توسیع:
سیکیوریٹینیم کے سی ای او وقار احمد نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ کمپنی نے خلیجی خطے میں ایک
معروف آئی ٹی ڈسٹریبیوٹر کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت وہ
بحرین،
متحدہ عرب امارات،
آئرلینڈ
اور نیوزی لینڈ
میں موجود اپنے شراکت داروں کے ذریعے ای میل سیکیورٹی کے وینڈر کے طور پر خدمات فراہم کریں گے۔
وقار احمد کا کہنا ہے کہ مستقبل میں وہ اپنے صارفین کو بہترین پروڈکٹس فراہم کرنے کے لیے تعاون کو مزید وسعت دیں گے۔
مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی کی اہمیت:
وقار احمد نے بتایا کہ 80 فیصد سے زائد سائبر حملے فشنگ ای میلز کے ذریعے کیے جاتے ہیں،
اور موجودہ پروٹیکشن سسٹمز ان کا مواد نہیں پہچان پاتے۔ اس لیے سیکیورٹی میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)
کا استعمال بہت ضروری ہے۔ ان کی کمپنی کی AI-based سروس ای میل کے IP، ڈومین اور مواد کا
تجزیہ کرتی ہے اور فشنگ کی علامات والی ای میلز کو خودکار طور پر حذف کر دیتی ہے۔
شرکاء کے مطابق، مصنوعی ذہانت اب صرف ایک رجحان نہیں بلکہ آن لائن سیکیورٹی کا مستقبل ہے۔
پاکستانی کمپنی کا ڈیٹا پروٹیکشن اور تعمیل میں نمایاں کردار:
محمد علی عنایت، جو ComplianceMachine.ai کے بانی ہیں، نے کہا کہ دنیا بھر میں ڈیٹا پروٹیکشن پر
زور دیا جا رہا ہے، خاص طور پر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں، جہاں حال ہی میں نئی پرسنل
ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ نافذ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی کمپنی مختلف ریگولیٹری فریم ورکس کے مطابق
تیار کردہ کنٹرولز فراہم کرتی ہے، جن سے کمپنیوں کی تعمیل کے اخراجات 50 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں۔
پاکستانی اسٹارٹ اپس کی دیگر سیکیورٹی مصنوعات:
ایونٹ میں شریک دیگر اسٹارٹ اپس نے مختلف سیکیورٹی پروڈکٹس پیش کیں۔
تھنگزے کے سی ای او غالب اسداللہ شاہ نے بتایا کہ ان کا اسمارٹ ہوم فائر وال گھریلو اور دفتر کے
اسمارٹ آلات کا تحفظ کرتا ہے، بچوں کے سوشل رویوں کا تجزیہ کرتا ہے اور والدین کو کنٹرول فراہم
کرتا ہے۔
یہ سسٹم ان تمام ڈیوائسز کو شناخت کرتا ہے جو آپ کے گھر کے نیٹ ورک سے جڑی ہوتی ہیں، اور ایسے
آلات کی سیکیورٹی بھی کرتا ہے جو صحت کے ڈیٹا کو ریکارڈ کرتے ہیں،
جیسے کہ اسمارٹ واچز اور دل کی نگرانی کے آلات۔
ایکسپو سے اعتماد اور بین الاقوامی مواقع:
غالب اسداللہ شاہ کا کہنا ہے کہ جی آئی ایس ای سی میں شرکت نے ان کے لیے اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پلیٹ فارم انہیں بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے آپ پر اعتماد رکھنا چاہیے اور یہ سمجھنا چاہیے کہ ہم میں قابلیت موجود ہے۔
اس تجربے نے ہمیں سکھایا کہ نہ گھبرائیں اور نہ ہی خود کو کم تر سمجھیں۔
صلاحیت آپ میں ہے، بس اسے پہچانیں اور آگے بڑھیں۔