پاکستانتازہ ترینرجحان

ایس آر او 760 معطلی، پاکستان سے جواہرات اور زیورات کی برآمدات بند

شیئر کریں

پاکستان میں قیمتی پتھروں اور زیورات کی برآمدات میں تعطل:

حکومتی اقدام سے برآمد کنندگان کی مشکلات میں اضافہ:

پاکستان میں قیمتی پتھروں اور زیورات کی برآمدات مکمل طور پر بند ہو گئی ہیں، کیونکہ وفاقی حکومت

نے اچانک ایس آر او 760(1)/2013 کو دو ماہ کے لیے معطل کردیا ہے۔ یہ

ریگولیٹری فریم ورک قانونی طور پر سونے اور زیورات کی برآمدات کو سہولت فراہم کرتا ہے۔

اس فیصلے کے باعث برآمد کنندگان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ کروڑوں ڈالر مالیت کی کھیپیں

پھنس گئی ہیں اور بین الاقوامی معاہدے خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

اس صورتحال کے نتیجے میں صنعت میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ پی جی جے ٹی ای اے کی

وزیراعظم سے فوری اپیل پاکستان جیمز جیولری ٹریڈرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی جی جے ٹی ای اے) نے

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے فوری طور پر درخواست کی ہے کہ وزارت تجارت کی جانب سے ایس

آر او کی معطلی کا فیصلہ واپس لیا جائے اور اسے فوری طور پر بحال کیا جائے۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین عمران خان ٹیسوری کا کہنا ہے کہ اس یکطرفہ فیصلے سے قانونی

اور شفاف برآمدی نظام کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 50 سے 60 ملین ڈالر مالیت

کی کھیپیں ترسیل کے لیے تیار تھیں مگر معطلی کے سبب برآمد نہیں ہو سکیں۔

برآمد کنندگان کا موقف اور خدشات:

عمران خان ٹیسوری نے واضح کیا کہ ان کے اراکین مکمل طور پر قانونی طریقوں سے کام کرتے ہیں،

سونے کی درآمد صرف مجاز ذرائع سے کرتے ہیں اور گرے مارکیٹ سے اجتناب برتتے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ ایس آر او کی معطلی صرف قانون کا احترام کرنے والوں کو نقصان پہنچا رہی ہے،

جبکہ غیر قانونی سرگرمیاں اس سے متاثر نہیں ہو رہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام ملک کی برآمدات کو مزید کم کر سکتا ہے اور زرمبادلہ کے

ذخائر کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

مستقبل کی حکمت عملی اور مطالبات:

ایسوسی ایشن نے وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ ایس آر او 760(1)/2013 کو فوری طور پر بحال

کیا جائے تاکہ تجارتی سرگرمیاں جاری رہیں، رکی ہوئی کھیپیں کلیئر ہوں اور مالی و قانونی نقصانات

سے بچا جا سکے۔ عمران خان ٹیسوری نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی

کمیٹی میں پی جی جے ٹی ای اے کے نمائندے کو شامل کیا جائے تاکہ جائزہ منصفانہ طریقے سے لیا

جا سکے اور ایسی ترامیم تجویز کی جا سکیں جو غلط استعمال کو روکیں مگر قانونی برآمد کنندگان کو نقصان نہ پہنچائیں۔

حکومتی پالیسی پر تنقید اور مستقبل کی امیدیں:

ایسوسی ایشن نے حکومت کی شفافیت اور ضابطہ سازی کی کوششوں کی حمایت کی ہے،

مگر خبردار کیا ہے کہ ایسے اقدامات سے جائز تجارت متاثر ہو سکتی ہے۔

خط کے اختتام پر انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ قومی مفاد میں فوری اقدامات کیے جائیں،

تاکہ ملک کی تجارتی پالیسی زیادہ متوازن اور برآمدات دوست بن سکے۔ وزیراعظم سے امید کی جا

رہی ہے کہ وہ ملک کی اقتصادی اور تجارتی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب فیصلے کریں گے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button