تازہ ترینرجحانصحت

منہ کا کینسر خاموش قاتل بیماریوں میں سرفہرست

شیئر کریں

منہ کے کینسر کو "خاموش قاتل” کیوں کہا جاتا ہے؟

منہ کے کینسر کو عموماً "خاموش قاتل” کہا جاتا ہے کیونکہ یہ بیماری بغیر کسی واضح علامات کے تیزی

سے پھیلتی ہے اور اکثر لوگوں کو اس کی تشخیص دیر سے ہوتی ہے۔

یہ بیماری خاص طور پر جنوبی ایشیا، جیسے پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں ایک بڑا صحت کا مسئلہ ہے۔

ابتدائی علامات اور تشخیص میں مشکلات:

اس مرض کی ابتدائی علامات اکثر غیر واضح ہوتی ہیں۔
معمولی سا زخم
ہلکی سی سوجن
یا زبان
اور مسوڑھوں میں خراش کو اکثر لوگ عام انفیکشن یا چھالہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ یہ مرض دیر سے تشخیص ہوتا ہے اور اکثر اسٹیج تین یا 4 پر پہنچ چکا ہوتا ہے،

جس سے علاج مشکل اور مہنگا ہو جاتا ہے۔

تیزی سے پھیلنے اور خطرناک نتائج:

منہ کا کینسر جلدی پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور یہ

گردن
جبڑے
حلق
اور پھیپھڑوں تک بھی پھیل سکتا ہے۔

اس کی پانچ سالہ بقا کی شرح صرف 40 سے 50 فیصد رہتی ہے۔

پان
گٹکا
چھالیا
سگریٹ
حقہ
اور تمباکو نوشی اس کے بنیادی خطرات ہیں۔

الکوحل کے استعمال سے یہ خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے،

خاص طور پر جب یہ تمباکو کے ساتھ مل کر استعمال ہوتا ہے۔

خطرناک خطرات اور ممکنہ وجوہات:

منہ کی صفائی کی کمی، دائمی جلن، سوجن یا زخم بھی منہ کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ وائرس کی

بات کریں تو HPV، جو جنسی طور پر منتقل ہوتا ہے، گلے اور منہ کے کینسر سے منسلک ہوتا ہے۔

علامات جنہیں نظر انداز نہ کریں:

– منہ یا زبان میں دیر سے نہ بھرنے والا زخم
– چبانے یا نگلنے میں دشواری
– منہ میں سفید یا سرخ دھبے
– منہ سے مسلسل خون آنا
– جبڑے یا گال میں سوجن

ان علامات کو سنجیدگی سے لیں اور فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button