
نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے 7 سالہ ملٹی ایئر ٹیرف کا اعلان کیا:
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے لیے مالی سال 2023-24 سے 2029-30
تک کے لیے 7 سالہ ملٹی ایئر ٹیرف (ایم وائے ٹی) منصوبہ کے تحت نئے تقسیم اور ٹرانسمیشن ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔
نئے ٹیرف کی تفصیلات اور منظوری:
نیپرا نے مالی سال 2024-25 کے لیے تقسیم کے نظام سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ہدف 50.284 ارب روپے مقرر کیا ہے،
جس کے تحت فی یونٹ اوسطاً 3.31 روپے کا اضافہ منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، پاور یوز آف
سسٹم چارجز (یو او ایس سی) کے لیے 43.447 ارب روپے کی آمدنی کی اجازت دی گئی ہے،
جس کا اثر فی یونٹ تقریباً 3.30 روپے ہوگا۔ یہ رقم منصوبوں کی منظوری کے مطابق تبدیل بھی ہوسکتی ہے۔
صارفین پر کوئی اثر نہیں:
نیپرا کے مطابق، یہ فیصلے صارفین کے بجلی کے بلوں پر کوئی فرق نہیں ڈالیں گے کیونکہ پاکستان بھر
میں یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت وصولیاں جاری رہیں گی۔
عوامی سماعت اور شرکاء کی شرکت:
27 جون 2024 کو نیپرا کی جانب سے تقسیم ٹیرف کے حوالے سے ایک عوامی سماعت کا انعقاد کیا گیا،
جس میں کراچی سمیت مختلف شہروں سے کئی شرکاء نے حصہ لیا۔
کے الیکٹرک کے مطالبات اور منظوری:
کے الیکٹرک نے اپنے ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے لیے 16 فیصد ریٹرن آن ایکوئٹی کی درخواست کی تھی،
مگر نیپرا نے اسے 14 فیصد منظوری دی، جو کہ درخواست سے کم ہے۔ اسی طرح، ٹرانسمیشن کے لیے
15 فیصد ریٹرن آن ایکوئٹی کی درخواست کے مقابلے میں 12 فیصد منظور کی گئی۔
طویل مدتی مالی منصوبہ بندی کی اہمیت:
کے الیکٹرک کے مطابق، چونکہ یہ ایک نجی ادارہ ہے، اس لیے اسے حکومتی ضمانت کے بغیر مالی مدد درکار ہوتی ہے۔
قرض دہندگان اثاثوں کی عمر 10 سے 12 سال سے زیادہ ہونے کی وجہ سے طویل مدتی کیش فلو کی
توقع رکھتے ہیں، جبکہ کے الیکٹرک کے اثاثوں کی عمر 10 سے 30 سال کے درمیان ہے۔ یہ صورتحال
طویل مدتی مالی منصوبہ بندی کی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے۔
مستقبل کے لیے پائیدار اور واضح ٹیرف کی ضرورت:
کے الیکٹرک نے مالی سال 2024 سے 2030 تک 7 سالہ ٹیرف منظوری کی درخواست دی ہے تاکہ
سرمایہ کاروں اور مالی اداروں کو آمدنی اور منافع کی واضح پیش گوئی فراہم کی جا سکے۔
مختصر مدت کے ٹیرف میں تبدیلی نہ صرف منصوبوں کے فوائد کے تعین کو مشکل بنائے گی بلکہ
مالی معاونت کے حصول میں بھی رکاوٹ بن سکتی ہے۔