
پاکستان کے اہم پٹرولیم ادارے نے خام تیل کی کمی کے باعث مین کروڈ ڈسٹلیشن یونٹ بند کر دیا:
خام تیل کی قلت کے سبب ریفائنری بند:
اٹک ریفائنری لمیٹڈ (اے آر ایل) نے اپنے مرکزی خام تیل کے ڈسٹلیشن یونٹ کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی نے یہ فیصلہ خام تیل کی کم دستیابی اور فراہمی میں کمی کے سبب کیا ہے،
جس کے نتیجے میں آپریشنز متاثر ہوئے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو آگاہی:
کمپنی نے منگل کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس جاری کیا،
جس میں بتایا گیا کہ یونٹ کی بندش یکم جون 2025 تک جاری رہے گی۔
ڈسٹلیشن یونٹ کو بند کرنے کی وجہ کیا؟
نوٹس میں بتایا گیا کہ کم خام تیل کے ذخائر کی وجہ سے کمپنی کا مین ڈسٹلیشن یونٹ
(تھیلے کی صلاحیت 32,400 بیرل فی دن) بند کیا گیا ہے. اس کے علاوہ، درآمد شدہ مائع قدرتی گیس
(ایل این جی) کی زیادتی کے باعث ایس این جی پی ایل نظام پر دباؤ بڑھ گیا،
جس کے نتیجے میں مقامی تیل کے کنوؤں سے گیس کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔
اس سبب سے خام تیل کی فراہمی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
مالی اثرات اور شیئر کی قیمت:
رپورٹ کے وقت، اے آر ایل کے شیئر کی قیمت تقریباً 664 روپے تھی،
جو کہ 4.49 روپے یا 0.67 فیصد کی کمی ظاہر کرتی ہے۔
کمپنی کا تعارف:
اٹک ریفائنری لمیٹڈ 8 نومبر 1978 کو پاکستان میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے طور پر قائم ہوئی،
اور 26 جون 1979 کو اسے پبلک کمپنی میں تبدیل کیا گیا. یہ ادارہ خام تیل کی ریفائننگ کے شعبے میں
سرگرم ہے اور اٹک آئل کمپنی لمیٹڈ، انگلینڈ
کی ذیلی کمپنی ہے۔
حتمی مالک کورال ہولڈنگ لمیٹڈ ہے، جو مالٹا میں رجسٹرڈ ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔