
راولپنڈی: قلات میں ہوئے دہشت گردی کے گھناؤنے واقعے کے پس منظر میں، سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلوچستان بھر میں متعدد کلیئرنس آپریشنز جاری ہیں، 24 گھنٹوں کے دوران 23 دہشت گرد مارے گئے۔
سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیاں: 23 دہشت گرد ہلاک
ہرنائی میں آپریشن کی تفصیلات:
آئی ایس پی آر کے مطابق، یکم فروری کو بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں سیکیورٹی فورسز نے ایک
کامیاب آپریشن کے دوران 11 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
اس آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے بھی تباہ کیے گئے۔
کل رات کی کارروائی
اس سے قبل، 31 جنوری اور یکم فروری کی درمیانی رات کو
ضلع قلات کے علاقے منگچر میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی
جانب سے سڑک بلاک کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔
آپریشنز کا سلسلہ جاری
آخری 24 گھنٹوں میں بلوچستان میں مختلف آپریشنز کے دوران مجموعی طور پر 23 دہشت گرد ہلاک کئے جا چکے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا عزم ہے کہ یہ کلیرنس آپریشنز اس وقت تک جاری رہیں گے
جب تک دہشت گردوں کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا۔
صدر مملکت کا بیانیہ: دہشت گردی کی مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع قلات میں دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
اس دوران 18 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر انہیں گہرا دکھ ہے۔
انہوں نے سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
قوم کا عزم
صدر نے کہا کہ پاکستانی عوام ملک کے امن کو خراب کرنے والے عناصر کو مسترد کرتے ہیں
اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وزیراعظم کا عزم: سیکیورٹی فورسز کی تعریف
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ہرنائی میں کامیاب کارروائی کے لیے
سیکیورٹی فورسز کو سراہتے ہوئے 11 دہشت گردوں کے ہلاک ہونے پر ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔
بلوچستان کا امن
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے امن دشمنوں کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے
اور حکومت بلوچستان کی ترقی کی خاطر ہر ممکن اقدام جاری رکھے گی۔
اختتام
یہ کامیاب آپریشنز سیکیورٹی فورسز کی عزم و کے کا عکاس ہیں
اور اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ بلوچستان اور پاکستان میں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔