
اسلام آباد میں بے نامی جائیدادوں کی پہلی بار ضبطی اور کارروائیاں:
وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے کمشنریٹ برائے انسداد بے نامی اقدامات اسلام آباد نے حال ہی
میں دو غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی ہیں، جو کہ پہلی مرتبہ ہے کہ یہاں بے نامی جائیدادوں کو قانونی کارروائی کے تحت قبضے میں لیا گیا ہے۔
یہ جائیدادیں پاکستان ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسلام آباد میں واقع ہیں۔
ایف بی آر کے اعلامیے کے مطابق، مذکورہ پلاٹس کو قانونِ انسداد بے نامی 2017 کے تحت ضبط کیا گیا ہے
اور اب یہ حکومت پاکستان کے نام منتقل کر دیے گئے ہیں۔
اس کارروائی کے دوران تحقیقات شروع کی گئی ہیں تاکہ ممکنہ بے نامی ملکیت کا پتہ لگایا جا سکے۔
تفتیش کے دوران ایک خاتون نے بتایا کہ اس کا قومی شناختی کارڈ غلط استعمال کرتے ہوئے
ان پلاٹوں کی رجسٹریشن کی گئی تھی۔ ایف بی آر نے مزید بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے
اسلام آباد کے عدالتی بینچ ون کے حکم کے مطابق جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں۔ یہ اقدام حکومت کی
جانب سے بے نامی اثاثوں کے خلاف جاری مہم کا حصہ ہے، جس میں
شیئرز
بینک اکاؤنٹس
گاڑیاں
زمینیں
اور عمارتیں شامل ہیں۔
اب تک 187 سے زائد بے نامی مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، اور ان کارروائیوں کا مقصد غیر
دستاویزی اقتصادی سرگرمیوں اور بے نامی لین دین کو روکنا ہے۔