پاکستانتازہ ترینرجحان

ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کراچی میں سج گئی تجارتی سرگرمیاں عروج پر

شیئر کریں

عیدالاضحیٰ 2025:

نادرن بائی پاس پر ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں رونق:

پاکستان کے شہر کراچی میں عیدالاضحیٰ کے قریب پہنچتے ہی ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی،

جو نادرن بائی پاس پر 1200 ایکڑ رقبہ پر مشتمل ہے، میں جانوروں کی خرید و فروخت عروج پر ہے۔

یہ منڈی عید کے موقع پر لاکھوں مسلمانوں کی قربانی کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

عید کا آغاز، جانوروں کی بڑی تعداد منڈی میں داخل:

ایڈمنسٹریٹر شہاب علی اکرام کے مطابق،

اب تک تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار جانور منڈی میں آ چکے ہیں، اور عید کے دوسرے روز تک یہ تعداد 3 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔

اندازہ ہے کہ اس سال اس منڈی میں کاروبار کا حجم 38 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔

قیمتوں کا تعین اور سب سے بڑی ڈیل:

منڈی میں قیمتیں براہ راست "بھاؤ تاؤ” کے طریقہ سے مقرر ہوتی ہیں،

جس کے باعث مخصوص قیمت کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ تاہم، ایک تاجر سلیم چاچا نے جانوروں کا

ایک جوڑا ایک کروڑ 75 لاکھ روپے میں فروخت کیا، جو اس سال کی سب سے بڑی ڈیل ہے۔

عوامی سہولیات میں اضافہ، فیس میں کمی اور سہولیات کی بہتری:

ایڈمنسٹریٹر شہاب علی اکرام نے بتایا کہ

عوام کی سہولت کے لیے گیٹ پاس کی فیس میں خاطرخواہ کمی کی گئی ہے۔ کار کے لیے فیس 6،500

روپے سے کم کر کے 3،250 روپے اور موٹر سائیکل کے لیے 3,000 روپے سے گھٹا کر 1,500 روپے کر دی گئی ہے۔

منڈی کے اندر مختلف بینکوں کی اے ٹی ایم مشینیں نصب کی گئی ہیں تاکہ عوام کا مالی لین دین آسان ہو سکے۔

منڈی کی تقسیم اور علاقائی بلاکس:

نادرن بائی پاس کی منڈی کو 12 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں
سندھ
پنجاب
خیبر پختونخوا
کشمیر
اور سبی بلاک شامل ہیں۔

اس سے نہ صرف انتظامی عمل میں آسانی ہوتی ہے بلکہ مختلف علاقائی کمیونٹیز کے خریدار

اور بیوپاری بھی اپنی ضروریات کے مطابق جانور خریدتے ہیں۔

خریداروں کا تجربہ اور سہولیات میں بہتری:

خریدار بلال شاہ نے بتایا کہ اس سال جانوروں کی قیمتیں اوسطاً 80,000 سے 125,000 روپے فی من

(تقریباً 40 کلوگرام وزن) کے حساب سے فروخت ہو رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، منڈی میں کیش لیس بینکنگ

اور فود اسٹریٹس جیسی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں، جس سے خریدار اور بیوپاری دونوں مستفید ہو

رہے ہیں۔ انہوں نے گیٹ پاس کے لیے گوگل فارم سے رجوع کرنے کی سہولت کی بھی تعریف کی۔

شہری علاقوں سے خریداری اور قانونی اقدامات:

اگرچہ نادرن بائی پاس کی مرکزی منڈی شہر سے دور واقع ہے،

مگر شہری اب دیگر چھوٹی منڈیوں اور نجی فارمز سے بھی قربانی کے جانور خرید رہے ہیں۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں
ملیر
بھینس کالونی
لیاری
مواچھ گوٹھ
یوسف گوٹھ
اورنگی ٹاؤن
گلستانِ جوہر
اور دیگر جگہوں پر بھی مویشی منڈیاں قائم کی گئی ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیوں پر پابندی:

کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے غیر قانونی مویشی منڈیوں

اور سڑک کنارے جانوروں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہری انتظامیہ منڈی

کی سرگرمیوں کو منظم اور قواعد و ضوابط کے مطابق چلانے کے لیے سخت اقدامات کرے گی۔

رجحان میں تبدیلی: مرکزی منڈی سے متبادل جگہوں کی ترجیح:

اس سال یہ رجحان واضح ہو رہا ہے کہ شہری قربانی کے جانور دیگر چھوٹی منڈیوں اور نجی فارمز سے

خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ ان کی قیمتیں مرکزی منڈی کے برابر یا کم ہیں۔

اگرچہ ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہے،

مگر آنے والے برسوں میں یہ رجحان اس کی اہمیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

نتیجہ:

عیدالاضحیٰ کی آمد کے ساتھ ہی کراچی کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں خرید و فروخت میں

زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے سہولیات اور اقدامات سے

امید ہے کہ یہ عید پر شہریوں کو آسانیاں فراہم کریں گی اور منڈی کی رونق برقرار رہے گی۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button