
امریکہ اور پاکستان کے تجارتی تعلقات:
امریکی ترغیب: پاکستان کو اعلیٰ معیار کی کپاس کی درآمدات بڑھانے کی تجویز:
امریکہ نے پاکستان کو اعلیٰ معیار کی کپاس کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے اپنی کپاس کی
درآمدات میں اضافہ کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
یہ تجویز اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور نیٹلی
اے بیکر نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے
ملاقات کے دوران پیش کی۔ اس اہم ملاقات میں
یو ایس چیمبر آف کامرس اور یو ایس پاکستان بزنس کونسل (یو ایس پی بی سی) کے نمائندے بھی موجود تھے۔
زرعی تجارت میں مثبت پیش رفت اور سویابین کی بحالی:
ملاقات کے دوران، نیٹلی اے بیکر نے پاکستان کے ساتھ زرعی تجارت میں ہونے والی مثبت پیش رفت کو سراہا،
خاص طور پر امریکہ سے پاکستان کو سویابین کی برآمدات کی بحالی کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت میں اعلیٰ معیار کی کپاس کی ضرورت اور امریکہ کی اس
ضرورت کو پورا کرنے کی صلاحیت، دونوں ممالک کے لیے اس شعبے میں تعاون بڑھانے کا ایک بہترین موقع
فراہم کرتی ہے۔ یہ تعاون دونوں ممالک کی مشترکہ ترقی کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔
تجارتی خسارے اور مارکیٹ تک رسائی کے مسائل کا حل:
دوسری جانب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بتایا کہ پاکستانی حکومت امریکہ کے ساتھ موجود
تجارتی خسارے اور پاکستانی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان مسائل کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
صدر بائیڈن کی مہلت: تعمیری بات چیت کا موقع:
جام کمال خان نے امریکی صدر کی جانب سے تجارتی محصولات پر دی گئی 90 دن کی مہلت کو
پاکستان کے لیے ایک اچھا موقع قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دوران دونوں ممالک تعمیری بات چیت کے
ذریعے ایک پائیدار اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی راستہ تلاش کر سکتے ہیں۔
پاکستان کی ترجیح: امریکہ کے ساتھ اسٹریٹیجک تجارتی تعلقات:
وزیر تجارت نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان امریکہ کو اپنی سب سے بڑی برآمدی منڈی کے طور پر دیکھتا ہے اور اس اسٹریٹیجک تجارتی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
سازگار تجارتی ماحول اور شفافیت کا عزم:
انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستان امریکی کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک سازگار
تجارتی ماحول فراہم کرنے، اور شفاف، قواعد پر مبنی اور منصفانہ تجارتی طریقوں کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستانی معیشت میں مثبت رجحانات اور اصلاحات:
جام کمال خان نے بتایا کہ پاکستانی معیشت مثبت رجحانات دکھا رہی ہے اور اہم میکرو اکنامک اشاریے مستحکم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لیے کی جانے والی اصلاحات کا
بھی ذکر کیا، جن میں پالیسی ریٹ اور مہنگائی میں کمی، کاروبار کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی،
اور پالیسی میں تسلسل اور قواعد و ضوابط میں شفافیت کو یقینی بنانا شامل ہے۔
ان اصلاحات کا مقصد نظام کو زیادہ پیش گوئی کے قابل اور شفاف بنانا ہے۔