
وطن کا دفاع: عسکری و سیاسی قیادت کا عزم:
ملکی عسکری و سیاسی قیادت نے ایک مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے دفاع کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج،
قومی طاقت کے تمام عناصر اور ریاستی اداروں کے تعاون سے،
ملک کی سلامتی اور عزت و وقار کے تحفظ کے لیے ہر طرح سے تیار ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے، جن کے ہمراہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار،
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور مسلح افواج کے سربراہان بھی تھے،
منگل کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران وزیراعظم کو مشرقی سرحد پر بھارت کے بڑھتے ہوئے جارحانہ اور اشتعال انگیز رویے کے
تناظر میں روایتی خطرے سے نمٹنے کی تیاریوں اور موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
قیادت کو علاقائی سلامتی کی پیش رفت اور ابھرتے ہوئے خطرات سے آگاہ کیا گیا،
جن میں روایتی فوجی آپشنز، ہائبرڈ وار فیئر کی حکمت عملی اور دہشت گردی کی پراکسیز شامل ہیں۔
وزیراعظم اور ان کے ہمراہ موجود شخصیات نے پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی
کسی بھی خلاف ورزی کو روکنے اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے قومی نگرانی بڑھانے،
باہمی ایجنسی تعاون کو یقینی بنانے اور آپریشنل تیاریوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایس آئی کی پیشہ ورانہ مہارت اور تزویراتی بصیرت کو سراہتے ہوئے
قومی مفادات کے تحفظ اور پیچیدہ اور بدلتے ہوئے حالات میں قومی سلامتی کے حوالے سے فیصلہ
سازی میں اس کے اہم کردار کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم ہماری بہادر مسلح
افواج کے پیچھے کھڑی ہے، جو دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ورانہ اور نظم و ضبط والی فورسز میں شمار ہوتی ہے۔
قیادت نے روایتی یا دیگر تمام خطرات کے خلاف وطن کے دفاع کے لیے پاکستان کے دوٹوک عزم کا
اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ پاکستان کی مسلح افواج،
قومی طاقت کے تمام عناصر اور ریاستی اداروں کے تعاون سے، ہر حال میں پاکستان کی سلامتی اور
عزت و وقار کو برقرار رکھنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔