تازہ تریندنیارجحان

امریکی طیاروں کا یمن کی آئل پورٹ پر حملہ

شیئر کریں

امریکی افواج کا یمن میں فضائی حملہ:

یمن کی ایک اہم تیل کی تنصیب پر کارروائی:

امریکی افواج نے یمن کے مغربی ساحل پر واقع اہم تیل کی تنصیب پر فضائی حملہ کیا ہے۔

یہ کارروائی حوثی باغیوں کے خلاف جاری فوجی مہم کے تحت کی گئی ہے، جو کئی ہفتوں کے بعد پہلی بار سرکاری طور پر تسلیم کی گئی ہے۔

سینٹرل کمانڈ کی جانب سے بیان:

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے مطابق، یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کے

ایندھن کے اہم ذریعے کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، تاکہ انہیں غیر قانونی آمدنی سے محروم کیا جا سکے۔

رخنائی اور جانی نقصان:

حوثی وزارت صحت کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر کہا کہ امریکی فضائی حملے میں تیل کی بندرگاہ پر

کام کرنے والے 20 افراد جان بحق ہوئے جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

راستے کی اہمیت:

یہ حملہ راس عیسیٰ آئل پورٹ پر کیا گیا، جو یمن کے مغربی ساحل پر واقع تین اہم بندرگاہوں میں سے

ایک ہے اور یہاں سے زیادہ تر درآمدات اور انسانی امداد پہنچائی جاتی ہے۔

امریکی فوج کا کہنا ہے کہ حوثی باغی اس تنصیب کو ایندھن کے ذخائر اور

مالی بدعنوانی کے مقصد کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

اقتصاد کو نقصان پہنچانے کا ہدف:

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے کا مقصد حوثیوں کی معیشت کو نقصان پہنچانا اور ان کے مالی وسائل کو محدود کرنا ہے۔

سمندری راستے کی اہمیت:

مھم کی شروعات کے وقت، پینٹاگون نے بیان دیا تھا کہ یہ کارروائی بحیرہ احمر میں بین الاقوامی

تجارتی جہازوں کے تحفظ کے لیے انجام دی جا رہی ہے، جو عالمی تجارت کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔

حملے کی نوعیت اور اثرات:

امریکی حکام نے بتایا کہ اس کارروائی کے ذریعے حوثی قیادت اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے،

لیکن انہوں نے اس حوالے سے مخصوص اعداد و شمار فراہم کرنے سے گریز کیا ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button