پاکستانتازہ ترینرجحان

خضدار:اسکول بس حملے میں 3 بچوں سمیت 5 افراد شہید ، متعدد زخمی

شیئر کریں

خضدار میں اسکول بس پر حملہ: 5 افراد شہید، متعدد زخمی:

مقدمہ اور تفصیلات:

بلوچستان کے ضلع خضدار میں بدھ کے روز ایک اسکول بس کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 3 بچے اور 2 دیگر افراد شہید ہوگئے۔

اس حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ واقعہ کے حوالے سے انٹیریئر سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے

کہ یہ حملہ بھارت کے دہشت گرد نیٹ ورک اور ان کی پراکسی تنظیموں نے کیا ہے،

تاکہ معصوم بچوں کی اسکول بس کو نشانہ بنا کر خوف و ہراس پھیلایا جا سکے۔

بھارتی کردار اور دہشت گردی کے پیچھے سازش:

آئی ایس پی آر کے مطابق

یہ بزدلانہ حملہ بھارت کے دہشت گرد نیٹ ورک اور اس کی حمایت یافتہ تنظیموں کا کارنامہ ہے۔

بھارت نے اپنی شکست کے بعد بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی اور

بدامنی پھیلانے کے لیے اپنے ایجنٹوں کو فعال کیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج

قوم کے تعاون سے بھارت کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کو ہر سطح پر روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔

علاقے کی صورتحال اور ردعمل:

ضلع خضدار کے انتظامیہ کے مطابق، یہ اسکول فوجی چھاؤنی کے قریب واقع تھا اور دھماکے کے وقت

تقریباً 40 بچے بس میں سوار تھے۔ یاسر اقبال، ضلع کے منتظم، نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ حملہ

بھارتی سازش کا نتیجہ ہے اور اس کے منصوبہ ساز، سہولت کار اور حملہ آوروں کو جلد از جلد قانون کی

گرفت میں لایا جائے گا۔ عالمی برادری کو بھی بھارت کے اس مکروہ چہرہ سے آگاہ کیا جائے گا۔

حکومتی اور عسکری ردعمل:

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دشمن کی ملک میں عدم

استحکام پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔ انہوں نے بچوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ

خاندانوں سے ہمدردی ظاہر کی۔ محسن نقوی نے واضح کیا کہ معصوم بچوں پر حملہ کرنے والے

درندوں کو کسی رعایت نہیں دی جائے گی اور قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔

ملکی اتحاد اور مقابلہ:

مسلح افواج اور قوم کے درمیان مکمل اتحاد موجود ہے، اور پاکستان اس بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی

کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان کی فوج اور عوام ہر طرح سے دہشت گردی کے خلاف

متحد ہیں اور اس کے خاتمے کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھیں گے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button