بزنستازہ ترینرجحان

احسان اقبال کا قیمتوں کے استحکام ، ذخیرہ اندوزی کی روک تھام پر زور

شیئر کریں

احسن اقبال کی ہدایت: قیمتوں میں توازن اور ذخیرہ اندوزی کی روک تھام:

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزی کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کی تفصیلات:

یہ ہنگامی اجلاس وزیر منصوبہ بندی کی صدارت میں منعقد ہوا،

جس میں وفاقی اور صوبائی سطح پر قیمتوں کے کنٹرول کے نظام کا تجزیہ کیا گیا

اور رمضان و عید کے دوران کی جانے والی ضروری اشیاء کی قیمتوں کی نگرانی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں شریک افراد:

اجلاس کی صدارت چیف منی پرائس اینڈ فسکل پالیسی ڈاکٹر حسن محسن نے کی،

جس میں سیکریٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، پی بی ایس کے چیف اسٹیٹیشن ڈاکٹر نعیم ظفر اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

صوبائی حکومتوں کی بریفنگ:

اجلاس کے دوران صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے اپنی جانب سے فراہم کردہ انتظامات کی تفصیلات پیش کیں۔

تمام صوبوں نے رمضان کے خصوصی انتظامات کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹیں تقسیم کیں۔

پنجاب حکومت کے اقدام:

پنجاب حکومت نے "نگہبان رمضان پیکج” کی تشہیر کی، جس کی مالیت 30 ارب روپے ہے۔

اس پیکج میں 52 یوٹیلیٹی مارکیٹیں قائم کی جائیں گی جہاں ضروری اشیاء کم قیمت پر دستیاب ہوں گی۔

دیگر صوبوں کے اقدامات:

خیبر پختونخوا نے قیمتوں کی نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں،

جبکہ بلوچستان نے قیمتوں کے کنٹرول کے لیے مارکیٹ کمیٹیوں کو فعال کیا۔

وفاقی وزیر کی ہدایات:

احسن اقبال نے رمضان اور عید کے دوران کسی بھی سپلائی کی رکاوٹ یا تاخیر سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ تھوک اور پرچون قیمتوں کے درمیان فرق کو کم کیا جائے۔

قیمتوں کی نگرانی کا نظام:

وفاقی وزیر نے تمام صوبوں اور ادارہ شماریات کو ہدایت کی کہ وہ مارکیٹ کے رجحانات کی

روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کریں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

قیمتوں کی موجودہ صورت حال:

وزارت خوراک نے رمضان سے متعلق انتظامات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا

کہ ضروری اشیاء کی فراہمی و قیمتوں کی صورتحال مستحکم رہنے کی توقع ہے۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں مستحکم ہیں۔

عالمی مارکیٹ کے اثرات:

اجلاس میں عالمی سطح پر خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات کا بھی ذکر کیا گیا۔

تاہم یہ بھی بتایا گیا کہ ان اشیاء کی دستیابی میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ڈیٹا کی فراہمی:

ڈاکٹر نعیم ظفر نے اجلاس کو بتایا کہ بیورو قیمتوں اور مہنگائی کے حوالے سے جامع ڈیٹا فراہم کر رہا ہے،

جس سے فیصلے لینے میں مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی کا اثر اصل قیمتوں میں بھی نظر آ رہا ہے۔

مستقبل کی توقعات:

48 کلو آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی کا ذکر کرتے ہوئے حالیہ رپورٹ میں درج کیا گیا کہ

جنوری 2023 میں یہ 2,812 روپے تھی، جو کہ جنوری 2024 میں

1,736 روپے پر پہنچ گئی ہے، جو کہ عام آدمی کے لیے خوش آئند ہے۔

تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ڈے نیوز کو گوگل نیوز، انسٹاگرام، یوٹیوب، فیس بک، واٹس ایپ اور ٹک ٹاک پر فالو کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button