
شمسی سرگرمیوں میں شدت، زمین پر اثرات کے امکانات بڑھ گئے:
ماہرینِ فلکیات نے آئندہ ہفتوں میں شمسی طوفانوں اور دیگر شدید خلائی موسمی واقعات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سورج کا ایک فعال حصہ اب زمین کے سامنے آ چکا ہے۔
یہ سرگرمیاں ممکنہ طور پر زمین پر بلیک آؤٹ جیسے حالات پیدا کر سکتی ہیں۔
ناسا کے سولر ڈائنامکس آبزرویٹری نے حال ہی میں ظاہر ہونے والے نئے سن اسپاٹ ریجن سے 2025 کے
سب سے طاقتور شمسی اخراج کی تصاویر لی ہیں۔
ماہرین نے اس شمسی لپٹ کو درجہ بندی میں ایکس
2.7 قرار دیا ہے، جو کہ سب سے زیادہ خطرناک
سمجھا جاتا ہے۔ اس واقعہ کے نتیجے میں مشرق
وسطیٰ میں ریڈیو بلیک آؤٹ کا سامنا کیا گیا ہے۔ نیشنل اوشیئنک اینڈ ایٹماسفیئرک ایڈمنسٹریشن
(این او اے اے) کے مطابق،
اس کی وجہ سے ہائی فریکوئنسی ریڈیو سگنلز تقریباً 10 منٹ تک متاثر رہے۔
ناسا نے خبردار کیا ہے کہ یہ شمسی لپٹیں اور اخراج مستقبل میں بھی ریڈیو کمیونیکیشن،
بجلی کی فراہمی کے نظام، اور نیویگیشن سگنلز کو متاثر کرتے رہ سکتے ہیں۔
ساتھ ہی یہ خلائی جہازوں اور خلانوردوں کے لیے بھی خطرات کا سبب بن سکتے ہیں۔
بھارت کی خلائی ایجنسی کو ایک بڑا دھچکا، سیٹلائیٹ کے اڑان میں ناکامی