
بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی
کا الزام:
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک پریس بریفنگ میں دعویٰ کیا ہے کہ
بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہا ہے اور اس کے مالی وسائل کی فراہمی میں بھی شامل ہے۔
بھارتی ہینڈلرز کی گفتگو کی تفصیلات:
جنرل چوہدری نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں بھارتی ہینڈلرز کی واٹس ایپ چیٹس کی فرانزک رپورٹ ملی ہے۔
ان چیٹس میں چار بھارتی دہشت گردوں کی شناخت ہوئی ہے جو کہ کسی نہ کسی طریقے سے پاکستان میں دہشت گردی اور مالی معاونت میں ملوث ہیں۔
دہشت گردی کی نئی مثالیں:
پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ جہلم بس اسٹینڈ سے ڈھائی کلو گرام کا بم پکڑا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی سرزمین پر بھارتی ہینڈلرز کی سرگرمیوں کے ثبوت موجود ہیں۔
بھارتی فوج کی ملوثیت:
جنرل چوہدری کے مطابق، ایک بھارتی فوجی افسر نے اپنی گفتگو میں یہ اقرار کیا ہے کہ ان کا کام لاہور تک پہنچتا ہے،
جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ تمام کارروائیاں بھارتی فوج کے احکامات کے تحت کی جا رہی ہیں۔
ٹیرر فنانسنگ کے شواہد:
انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے بھارتی ساختہ ڈرون سے دس لاکھ روپے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
یہ تمام شواہد بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت کی تفصیل فراہم کرتے ہیں۔
نتیجہ:
میجر جنرل احمد شریف چوہدری کے اس انکشافات نے ایک بار پھر یہ بات واضح کر دی ہے کہ بھارت
کی جانب سے پاکستان کے خلاف مہم جوئی جاری ہے اور ہمیں اس کے خلاف ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔